207

برطانیہ بھی خلائی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے تیار

کورن وال اس موسمِ گرما میں برطانوی حکومت کے لیے دو جوتوں کے ڈبوں کے برابر سیٹلائیٹس لانچ کر کے خلائی دوڑ میں شامل ہونے کے لیے تیار ہے۔

چھوٹے مکعب کی شکل کے سیٹلائیٹس، کیوب سیٹس، لانچر ون نامی راکٹ پر لاد کر خلاء میں بھیجا جائے گا، جو اسپیس پورٹ کورن وال سے اڑنے والے جمبو جیٹ سے خود کو علیحدہ کرے گا۔

تعیناتی کے بعد یہ سیٹلائیٹس ہائی ٹیک امیجنگ سینسرز کے طور پر کام کریں گے، جس سے برطانوی وزارتِ دفاع زمین اور سمندروں کی نگرانی کر سکے گی۔

وزارت کے مطابق وزارتِ دفاع کا ’پرومیتھیس-2‘ مشن دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرے گا اور اتحادیوں کے ساتھ مزید مربوط خلائی مواصلاتی نظام کے راستے کو ہموار کرے گا۔

کورن وال خلائی اڈہ برطانیہ کے تین خلائی اڈوں میں سے ایک ہے جن کا مقصد 2022 میں سیٹلائیٹ لانچز کی شروعات کرنا ہے۔

سیٹلائیٹ لانچز کی یہ شروعات 1952 میں قائم ہونے والے برطانوی اسپیس پروگرام کے 70 سال بعد کی جارہی ہے۔

دوسری جانب اسکاٹ لینڈ کی اسپیس ہب سدرلینڈ 62 فٹ لمبے پرائم نامی راکٹ کے لانچ کی میزبانی کرے گا۔ یہ راکٹ اسکاٹش قصبے فاریس کی مقامی کمپنی اوربیکس نے بنایا ہے۔

اوربیکس کے ماحولیات دوست پرائم راکٹ کو ایسا بنایا گیا ہے کہ اس کو دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس کا ملبہ زمین، سمندروں یا ایٹماسفیئر میں نہیں پھیلے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں