دنیا میں لوگ بہت سے عجیب و غریب خوف کے شکار بھی ہیں۔ بطخوں سے خوف (Anatidaephobia) اِن میں سے ایک ہے۔ اس خوف کا شکار شخص سمجھتا ہے کہ اس دنیا میں کہیں ایک بطخ یا بگلااسے دیکھ رہا ہے۔ وہ شخص سمجھتا ہے کہ بطخ اسے حملہکرنے یا چھونے کے لیے نہیں دیکھتی بلکہ اس پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ Anatidaephobia یونانی لفظ Anatidae اور Phobos سے مل کر بنا ہے۔ Anatidae کا مطلب بطخ، بگلا اور دوسرے آبی پرندے جبکہ Phobos کا مطلب خوف ہے۔اس خوف میں خوفزدہ شخص دنیا میں کہیں بھی ہو یا کوئی بھی کام کر رہا ہو، اسے لگتا ہے کہ کوئی بطخ یا بگلا اسے دیکھ رہا ہے۔
یہ خوف بطخوں یا بگلوں کے حوالے سے کسی ناخوشگوار واقعے کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ بطخ اور اس طرح کے پرندے کافی جارح مزاج ہوتے ہیں اور بغیر وجہ انسانوں پر حملہ کرتے ہیں۔
کوئی بچہ براہ راست یا بالواسطہ اس طرح کے تجربے سے گزر سکتا ہے۔بہت سی کیسز میں وقت کے ساتھ ساتھ یہ خوف ختم ہوجاتا ہے لیکن کچھ کیسز میں یہ بلوغت تک ساتھ رہتا ہے۔
اس خوف سے متاثرہ شخص کی روز مرہ کی زندگی بھی کافی متاثر ہو سکتی ہے، وہ گھر سے باہر نکلنے سے انکار کر سکتا ہے۔
بہت سے کیسز میں خوفزدہ شخص خود ہی سمجھتے ہیں کہ اُن کا خوف غیر منطقی ہے لیکن اس کے باوجود وہ اس سے جان نہیں چھڑا پاتے۔ بہت سے لوگ ڈاکٹروں کےپاس جانے سے انکار کر دیتے ہیں۔ ایسے لوگوں میں یہ خوف سالوں رہ سکتا ہے۔ اس بیماری کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کرنے سے جلد علاجممکن ہو جاتا ہے۔ ایسی بہت سی تھراپی ہیں، جو اس خوف کے علاج میں معاون ہیں۔