تعلیم سب کیلئے مُفت ۔۔ پیانگانگ (شمالی کوریا) 2016 ٰ

یہ پڑھ اور سُن کر سب کو حیرت ہی ہوگی کہ شمالی کوریا میں تعلیم سب کے لیے مُفت ہے۔ جی ہاں یہ حیرت انگیز ہے لیکن حقیقت بھی، شمالی کوریا میں تعلیم حاصل کرنا لازمی ہے۔ اور یہ حکومت کی ذمیداری ہے کہ تمام بچےمُفت تعلیم حاصل کریں۔ اس سے زیادہ حیرت کی بات یہ ہے کہ، تعلیم باہر سے آنے والے طلبا جو اپنے والدین کہ ساتھ یہاں مقیم ہیں، اُن کے لیے بھی ایک سکول “پینگ یانگ سکول فار فارنر ” ہے۔ جہاں صرف باہر مُمالک کے بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ اور تمام اساتذہ کوریا کے ہیں۔ یہ ایک چھوٹا سا سکول ہے، جس میں معیاری تعلیم دی جاتی ہے۔ معیار تعلیم زیادہ قابل تحسین نہیں لیکن کچھ مضامین جیسے ریاضی اور سانٗس میں اساتذہ نہایت ہی ماہر ہیں، اور بچے بہت مُناسب تعلیم حاصل کر سکتے ہیں۔ ہیاں پاکستان سے تعلق رکھنے والے 7 بچے جبکہ نائجیریا، ملائشیا، انڈونیشیا، مصر، ویتنام کے بچے بھی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

school-1
school-2
school-3
school-4
school-5
previous arrow
next arrow

یہاں کے پرنسپل انتہایٗ معزز اور سیدھے سادھے انسان ہیں اور اسا تذہ انتہائ محنتی ہیں۔ اساتذہ کا سکول سے غیر حاضر ہونےکا تصور ہی نہیں ہے۔ زیادہ تر اساتذہ جو کہ خواتین ہیں سکول میں ہی رہائش پزیر ہیں۔ سکول میں ایک چھوٹا سا گراوٗنڈ ہے جہاں بچے ایک کوچ کی زیر نگرانی فٹبال اور دیگر کھیل کھیلتے ہیں۔ چونکہ یہاں عرصہ دراز سے سینکشن اور باہر سے پیسہ آنا یا بزنس نا مُمکن ہے۔ لہزا تمام سہولیات بنیادی ہیں، مگر تعلیم سب کے لیے لازمی اور مُفت ہے۔ اور اساتذہ کہ غیر حاضر یا سکول کا بند ہونا یا ہڑتال وغیرہ انکی ڈکشنری میں نہیں ہے

کاش ہمارے مُلک پاکستان جوکہ تمام وسائل سے مالامال ہے، اس میں بھی نظام تعلیم سب کیلےٗ مُفت ہوتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں