ماسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) روس کے علاقے سائبیریا میں ایک آتش فشاں سے مشابہت رکھنے والا پہاڑ ہے جسے خزانے کا پہاڑ کہا جاتا ہے۔ اس پہاڑ میں ایسی قیمتی دھاتیں موجود ہیں کہ سن کر آپ دنگ رہ جائیں گے۔ میل آن لائن کے مطابق اس پہاڑ کا نام ’کوندیور میسیف‘ (Kondyor Massif)ہے جو سائبیریا کے مشرقی علاقے میں واقع ہے۔ اس کی بلندی 2ہزار فٹ ہے اور اس کے دہانے کی چوڑائی 5میل سے زائد ہے۔
رپورٹ کے مطابق ناسا نے پہلی بار 2006ءمیں خلاءسے اس آتش فشاں کی تصاویر بنائی تھیں جنہیں دیکھ کر ماہرین بھی دنگ رہ گئے اور اس کے بعد اس پر تحقیقات کا آغاز ہو گیا۔ ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ پہاڑ لگ بھگ ایک ارب سال پہلے وجود میں آیا تھا ۔ اس کے قیام کا سبب تاحال معلوم نہیں ہو سکا لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ غالب امکان یہی ہے کہ اس جگہ کوئی بڑا شہاب ثاقب گرا ہو گا جس سے دھماکہ ہوا اور یہ اتنے بڑے دہانے والا پہاڑ بن گیا، جس کی شکل آتش فشاں جیسی ہے۔
کان کنی کی صنعت سے وابستہ لوگ اسے خزانے کا پہاڑ کہہ کر پکارتے ہیں کیونکہ اس میں سونا، چاندی اور پلاٹینم سمیت کئی قیمتی دھاتیں موجود ہیں۔ یہاں سے نکلنے والے پلاٹینم کے کئی پتھروں کے اوپر سونے کی تہہ چڑھی ہوتی ہے۔ جبکہ یہاں سے کچھ پتھر ایسے بھی برآمد ہوتے ہیں جو تانبے، پلاٹینم، روڈیم، سلفر اور دیگر دھاتوں کا آمیزہ ہوتے ہیں۔دنیا کو اس پہاڑ کے متعلق 2006ءمیں معلوم ہوا لیکن مقامی کان کن 1984ءسے اس میں کان کنی کر رہے اور دھاتیں نکال رہے ہیں۔ مقامی لوگ اس پہاڑ کے گول دہانے کو مقدس بھی خیال کرتے ہیں۔