337

سائنسی دنیا میں نیا انقلاب۔۔۔لوہے کا سیارہ دریافت

ماہرین فلکیات نے آسمان میں لوہے سے بھرا ہوا ایک سیارہدریافت کیا ہے، جسے انھوں نے حجم اور کثافت کے لحاظ سے ذیلی زمینی سیارہ کہا ہے۔جنوبی آسمان کے ’ویلا‘ نامی جھرمٹ میں نو دریافت سیارے کا نام ’جی جے 367 بی‘ (GJ 367b) ہے، یہ زمین سے 31 نوری سال دوری پر واقع ہے اور جی جے 367 نامی ستارے کے گرد چکر لگا رہا ہے۔ریسرچ جرنل ’’سائنس‘‘ کے تازہ شمارے کے مطابق اس کا بیش تر حصہ لوہے سے بنا ہے جب کہ وہ اتنا گرم ہے کہ وہاں لوہا بھی پگھلنے لگے، یہ اپنے ستارے سے اتنا قریب ہے کہ صرف 7 گھنٹے 40 منٹس میں اس کے گرد ایک چکر پورا کرتا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس سیارے کا ایک سال صرف 8 آٹھ گھنٹے پر مشتمل ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق اس سیارے کے جس حصے کا رُخ اپنے مرکزی ستارے کی طرف ہوتا ہے، وہاں پر سطح کا درجہ حرارت تقریباً 1500 ڈگری سینٹی گریڈ ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے وہاں موجود لوہا بھی شاید پگھلی ہوئی حالت میں ہو۔ خیال رہے کہ زمینی ماحول میں لوہا 1538 ڈگری سینٹی گریڈ پر پگھل جاتا ہے۔ماہرین فلکیات کو اس سیارے کے بارے میں ناسا کے سیارچے ’ٹرانزٹنگ ایگزوپلینٹ سروے سٹیلائٹ‘ (ٹی ای ایس ایس) کے ذریعے پتا چلا تھا، جس کے بعد طاقت ور زمین دوربینوں کے ذریعے مزید تفصیلات معلوم کی گئیں۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ سیارے پر آئرن کی مقدار بہت زیادہ ہے۔ماہرین فلکیات کے مطابق اس سیارے کی جسامت ہماری زمین کے مقابلے میں لگ بھگ 25 فی صد کم ہے جب کہ کمیت کے معاملے میں یہ ہماری زمین سے 45 فی صد کم ہے، ان معلومات کی بنیاد پر سائنس دانوں نے تخمینہ لگایا ہے کہ اس سیارے کی کثافت (مادّے کا گاڑھا پن) 8 گرام فی مکعب سینٹی میٹر ہے، سیارہ زمین کی کثافت (5.5 گرام فی مکعب سینٹی میٹر) کے مقابلے میں یہ تقریباً 46 فی صد زیادہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں