205

ناروے کا جزیرہ دنیا کا پہلا ٹائم فری زون بننا چاہتا ہے

شمالی ناروے  کے ساماروی جزیرے   میں موسم گرما میں 69 دن تک سورج غروب نہیں ہوتا۔اس جزیرے کے باسی اپنے جزیرے کو بالکل ٹائم فری زون بنانا چاہتے ہیں۔
اس جزیرے میں نومبر سے جنوری تک طویل رات ہوتی ہے۔ اس دوران جزیرے کے باسی 18 مئی سے 26 جولائی تک  سرپر رہنے والے طویل ترین دن، جس میں سورج ہر وقت سر پر رہتا ہے، کی تیاری کرتےہیں۔اس دوران وقت کےحساب کے روایتی طریقے نظر انداز کر دئیے جاتے ہیں۔اس دوران لوگوں ”رات گئے“ یعنی 3 بجے تک بھی کام کرتے ہیں۔اس دوران لوگ گھر کے کام کرتے ہیں، تیراکی کرتے ہیں اور گھروں میں فٹ بال کھیلتے ہیں۔
جزیرے کے ایک رہائشی   کجی لاویو ہویدنگ کا کہنا ہے کہ چاہے روایتی حساب سے رات کے 2 بھی بجے ہوں یہاں مسلسل دن کی روشنی ہوتی ہے۔اس وقت بھی بچے کھیل رہے ہوتے ہیں اور لوگ گھروں کےکام کر رہےہوتےہیں۔

اس جزیرے پر بہت زیادہ سیاح بھی آتے ہیں۔
 اس جزیرے کے 300 باسیوں نے  ناروے کی پارلیمنٹ میں ایک پٹیشن پیش کی ، جس میں جزیرے پر  سکول  اور دفتری اوقات  کو زیادہ لچکدار بنانے کی درخواست کی گئی ہے۔اگر وہ کامیاب ہو گئے تو جزیرے کے باسی اپنی سہولت کے مطابق روایتی طریقوں سے ہٹ کر  سکول اور دفتری اوقات کا تعین کر سکیں گے۔ 
اس جزیرے پر چونکہ طویل راتیں اور دن ہوتے ہیں، اس لیے جزیرے کےلوگ  اسی حساب سے کام کاج کی روٹین بناتے ہیں۔ وہ دنیا سے رابطہ رکھنے کے لیے دوسروں ملکوں کےحسابات بھی رکھتے ہیں۔ اگر وہ کامیاب ہو گئے تو وہ جزیرے کو دنیا کا پہلا ٹائم فری زون قرار دے سکیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں