کچھ ممالک اپنی کرنسی کی اہمیت کی وجہ سے ہمیشہ خبروں میں رہتے ہیں۔ کچھ ممالک ایسے ہیں جن میں کرنسی کی قیمت بہت کم ہے۔ کرنسی کی قدر ملک کی معیشت، اس کے معاشی حالات، اس کی غیر ملکی سرمایہ کاری اور اس کی معیشت کا عکس ہوتی ہے۔ دنیا میں زیادہ تر کرنسیوں کا امریکی ڈالر سے موازنہ کرتے ہوئے ان کی طاقتوں کی پیمائش کی جاتی ہے جبکہ کچھ کا اسٹرلنگ سے موازنہ کیا جاتا ہے۔آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ دنیا میں کون سے 10 ممالک کی کرنسی سب سے کمزور ہے۔
ایرانی ریال:1
عالمی تجارت میں امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران اس وقت معاشی مشکلات سے دوچار ہے اور ایرانی معیشت کو شدید مسائل درپیش ہیں جس کی وجہ سے ایرانی ریال کمزور ترین کرنسی بن چکا ہے اور یہاں ایک امریکی ڈالر 42ہزار 300 ریال کے برابر اور اگر پاکستانی روپے میں دیکھا جائے تو پاکستان کا ایک روپیہ ایران کے 191 روپے سے بھی زیادہ ہے۔
ویتنامی ڈونگ:2
ویتنام اب بھی اپنی معیشت کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے اور کمزور معاشی صورتحال نے اس کی کرنسی کو بھی شدید متاثر کیا ہے جبکہ سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ڈونگ مسلسل تنزلی کا شکار ہے اور ایک امریکی ڈالر کے مقابلے ڈونگ 23ہزار 879 تک پہنچ گیا ہے جبکہ یہاں ایک پاکستانی روپیہ 108 ڈونگ سے زیادہ کا ہے۔
3: لاؤشین کیپ
لاؤشین کیپ دنیا کی سب سے کم قیمت والی کرنسیوں میں سے ایک ہے اوراس کرنسی کی پوزیشن 2020 کے بعد سے بدتر ہو گئی ہے۔ اس کی بڑی وجہ افراط زر کی شرح ہے اور کیپ غیر ملکی کرنسیوں کے مقابلے میں گراوٹ شکار ہو کر ایک ڈالر کے مقابلے کیپ 16ہزا ر726 تک پہنچ چکا ہے اور پاکستانی ایک روپے کے مقابلے کی قیمت 75 روپے کے مساوی ہے۔
4: سیرا لیونین لیون
سیرا لیون بھی برترین معاشی صورتحال سے دوچار ہونے کی وجہ سے کرنسی کو سہارا دینے سے قاصر ہے اور لیون کی قدر کم ہوتی جارہے ہیں جبکہ اس وقت 16 ہزار 250 ایک امریکی ڈالر کے برابر ہیں۔ یہاں ایک پاکستانی روپیہ 73 لیون سے بھی زیادہ کا ہے۔
5: انڈونیشین روپیہ
دنیا کی کمزور کرنسیوں میں کچھ دوسرے ممالک کی طرح انڈونیشیا کے روپیہ بھی تنزلی کا شکار ہے تاہم انڈونیشیا کی حکومت مسلسل گراوٹ کے باوجود اپنی کرنسی کی قدر کو بہتر بنانے کی کوششوں میں ثابت قدم رہی ہے لیکن اس کے باوجود ایک امریکی ڈالر 15 ہزار 303 کے برابر ہے اور پاکستانی روپے کی قیمت 70 انڈونیشی روپے کے قریب ہے۔
6: ازبکستانی سوم
ازبک سوم دنیا کی سب سے کم کرنسیوں کی فہرست میں چھٹے نمبر پر ہے، 2020 کے بعد سے اس کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جب سے ازبک حکومت نے 2018 میں اپنی سرکاری کرنسی کی قدر میں تقریباً نصف تک کمی کی تھی تب سے سوم کی جدوجہد جاری ہے۔ ایک امریکی ڈالر ازبک سوم کے 11ہزار 114 کے برابر ہے اور پاکستانی ایک روپیہ 50 سوم کے زیادہ کا ہے۔
7: گیان فرانک
گیان فرانک نے پچھلے دو سالوں میں بہتری میں معمولی پیش رفت کی ہے لیکن اب بھی دنیا کی سب سے کم کرنسیوں میں سے ایک ہے اور ایک امریکی ڈالر 8 ہزار 691 فرانک کے مساوی ہے۔ یہاں پاکستان کا ایک روپیہ 39 روپے کا ہے۔
8: پیرا گوئین گوارانی
پیرا گوئین گارانی کی پوزیشننگ یا استحکام میں عملی طور پر کوئی تبدیلی نہیں آئی حالانکہ یہ ملک کورونا کا سامنا کرنے سے پہلے ہی ترقی کر رہا تھا تاہم اب یہ ترقی نہ ہونے کے برابر ہو گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ گوارانی مستقبل قریب کے لیے دنیا کی سب سے کمزور ترین کرنسیوں میں شامل ہے۔ یہاں ایک امریکی ڈالر 7ہزار 133 گوارانی کے برابر ہے جبکہ ایک پاکستانی روپیہ 39 گوارانی سے بھی زیادہ ہے۔
9: کمبوڈین ریل
اگرچہ کمبوڈیا کی ریل اب بھی زیادہ مقبول کرنسی نہیں ہے لیکن اس کی پوزیشن بھی 2020 کے بعد برقرار ہے۔ اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ امریکی ڈالر اب بھی کمبوڈیا میں زیادہ تر لین دین کے لیے ترجیحی کرنسی ہے جو بظاہر ریل کی قدر کو نیچے رکھتی ہے۔ اس وقت ایک امریکی ڈالر تقریباً 4 ہزار 150 ریل کے برابر اور پاکستان کا ایک روپیہ 18اعشاریہ 78 ریل کے برابر ہے۔
یوگنڈا شلنگ:10
دنیا کی سب سے کمزور کرنسیوں میں 10 ویں نمبر پر یوگنڈا کی شلنگ موجود ہے جس کی قدر میں پچھلے دو سالوں میں قدرے بہتری آئی ہے اور اگلے کئی سالوں میں اس کی قدر آہستہ آہستہ بڑھ سکتی ہے۔ اس وقت ایک امریکی ڈالر 3 ہزار 840 شلنگ کے برابر اور ایک پاکستانی روپیہ 17 اعشاریہ 37 شلنگ کے برابر ہے۔