نیویارک : (ویب ڈیسک ) نمک کے استعمال کے بغیر کوئی بھی کھانا مکمل نہیں ہو سکتا لیکن ماہرین کاکہنا ہے کہ اس کا زیادہ استعمال موت کا سبب بن سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں نمک کے استعمال کی شرح میں 2025 تک 30 فیصد کمی لانے کا ہدف طے کیا گیا تھا مگر اس ہدف کا حصول ممکن نظر نہیں آتا۔
رپورٹ کے مطابق 2013 میں یہ ہدف طے کیا گیا تھا مگر عالمی ادارہ صحت کے 194 رکن ممالک میں سے صرف 5 فیصد نے ہی نمک کے استعمال میں کمی لانے کے لیے جامع پالیسیوں پر عملدرآمد کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نمک جسم کے لیے ایک اہم غذائی جز ہے مگر اس کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کا شکار بنا کر امراض قلب، فالج، ہارٹ اٹیک اور قبل از وقت موت کے خطرے میں اضافہ کرتا ہے، ہر سال دنیا بھر میں لگ بھگ 20
لاکھ اموات دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے ہوتی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر ہر فرد روزانہ اوسطاً 10.8 گرام نمک کا استعمال کرتا ہے جو کہ عالمی ادارہ صحت کی تجویز کردہ مقدار سے دو گنا زیادہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایک فرد کو دن بھر میں ایک چائے کے چمچ نمک کا استعمال کرنا چاہیئے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف 9 ممالک برازیل، چلی، چیک ری پبلک، لتھوانیا، ملائیشیا، میکسیکو، سعودی عرب، سپین اور یوروگوئے نے نمک کے استعمال میں کمی کے لیے جامع پالیسیوں پر عملدرآمد کیا ہے۔