چائےپینادنیابھرمیں ایک عام بات ہے۔ بہت سےلوگ اپنی صبح کاآغازچائےپینےسےہی کرتے ہیں، جس سےوہ خودکوتروتازہ محسوس کرتےہیں۔ مختلف ریسرچزایسی ہیں جن میں یہ پتاچلتاہے کہ چائےپینےکےبہت سےفوائدہیں، جیساکہ مخصوص قسم کے کینسرکےخطرے،فالج،امراضِ قلب اورذیابیطیس کےخطرےمیں کمی وغیرہ۔ لیکن یہ سب فائدےنارمل ٹمپریچر کی چائےکواعتدال میں پینےسےہوتاہے۔ نئی ریسرچزسےپتاچلتاہے کہ بہت زیادہ گرم ٹمپریچروالی چائےپینےکےبہت سےنقصانات ہوسکتے ہیں۔ جن میں غذائی نالی کےکینسرکاخطرہ سب سےاہم ہے۔
لندن میں ہونےوالی ایک تحقیق میں پتاچلاہے کہ گرم چائےپیناصحت کیلئےانتہائی مضرہے۔
“ایسٹ کینٹ یونیورسٹی اسپتال “East Kent Hospitals University” کےماہرکنسلٹنٹ ہنری شارپ “Mr. Henry Sharp” کا کہناہے کہ چائےکےکپ سےنکلنےوالادھواں انسانی صحت کیلئےبہت زیادہ نقصان دہ ہے۔ اس سےنکسیرپھٹ “Nosebleed” سکتی ہے اور ناک سےخون نکل سکتاہے۔ ان کامزیدکہناتھا کہ اگرایسا ہوتو اگلے 24 گھنٹےتک چائےنہیں پینی چاہیے۔ تاکہ خون کی شریانےصحیح طورپرکام کرسکے۔”
معدےکےکینسر کا خطرہ:۔
بہت زیادہ گرم چائےپینےسےمعدےکےکینسرکاخطرہ بڑھ سکتاہے۔ ڈاکٹرفرہداسلامی “Dr.Farhad Islami” جوکہ “American Cancer Society” کےممبر ہیں۔ “ان کےمطابق وہ لوگ جوروزانہ تقریباً 700ml گرم چائےجس کادرجہ حرارت 60 ڈگری سینٹی گریڈیااس سےاوپرہوپیتےہیں۔ ان میں معدےکےکینسرکاخطرہ %90 تک زیادہ ہوتاہے۔ ان لوگوں کے مقابلےمیں جوکہ اسی مقدارمیں تھوڑی کم ٹمپریچروالی چائےپیتےہیں”۔ ان کےمطابق یہ سلسلہ صرف گرم چائےکی حدتک نہیں ہے، بلکہ کسی بھی قسم کےمشروبات کوبہت زیادہ گرم پینےسے کینسر کا خطرہ ہوسکتاہے۔ ان کا مشورہ ہے کہ آپ چائے، کافی اور چاہیےکچھ بھی پیئے،لیکن انہیں تھوڑا ٹھنڈاہونےدیں۔
قبض کا خطرہ:۔
ویسےتوچائےکوقبض سےبچاؤ کیلئےفائدہ مندسمجھاجاتاہے۔ لیکن بہت زیادہ چائےپینےسےقبض ہونے کاخطرہ بڑھ بھی سکتا ہے۔ چائےمیں موجودایک کیمیکل “Theophylline” غذاکےہضم ہونےکےعمل کےدوران ڈی ہائڈریشن کاسبب بنتاہے۔جس سےقبض کاخطرہ ہوسکتاہے۔ “Theophylline” کی بہت زیادہ مقدارقبض ہونےکاباعث بنتی ہے،جبکہ اس کی کچھ مقدار قبض سےبچاؤکیلئےفائدہ مندہے۔ اس لئےچائے کواعتدال میں ہی پیناچاہیے۔
کیفین کےمنفی اثرات:۔
چائےمیں موجودکیفین آپ کےمزاج پراثر اندازہوتی ہے۔ جو مثبت کےساتھ منفی اثربھی ڈالتی ہے۔ بہت زیادہ چائےپینےسے نیندکی کمی اوربےچینی ہوسکتی ہے۔ اس کےعلاوہ خون کی شریانوں کونقصان پہنچ سکتاہے۔ جس سےدل کامرض ہوسکتاہے۔ ” 2012 میں یونیورسٹی آف گلیسگو (University of Glasgow) میں کی جانےوالی تحقیق سےیہ بات سامنےآئی ہے۔ کہ زیادہ چائےپینےوالوں میں غدودکےکینسرمیں مبتلاہونےکاخدشہ %50 زیادہ ہوتاہے”۔
ان سب تحقیقات میں چائےکےبہت زیادہ استعمال یاچائے کےبہت زیادہ گرم استعمال کی وجہ سےنقصان ہونےکی بات سامنے آتی ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے۔ کہ چائےکواگرمناسب ٹمپریچر پراعتدال میں پیاجائےتوکسی بھی قسم کےنقصان کا خدشہ کم ہوجائےگا۔
تجاویز:۔
چائے کوہمیشہ مناسب ٹمپریچر پراعتدال میں پیئے۔ چائےکی پتی کوپانی ابالنےکےبعداس میں ڈالیں،اس سےچائےکی پتی میں موجودمنرلزضائع نہیں ہوتے۔ چائےکی پتی کوپانی کےساتھ ابالنےسےاس کےمنرلزضائع ہوجاتےہیں۔ جس سےچائےفائدہ دینےکی بجائے اُلٹا نقصان پہنچاتی ہے۔