139

اربوں ڈالر سے بننے والے دنیا کے بے کار منصوبے

آج آپ دنیا کے چند ایسے حیران کن پراجیکٹس کے بارے میں جانیں گے جن کو بنانے کیلئے تو اربوں ڈالرز خرچ کیے گئے لیکن آج وہ بالکل بے کار پڑے ہیں۔ کوئی ان کو استعمال تک نہیں کرتا۔ چلئے، اس کا آغاز کرتے ہیں۔

نیپیداو، میانمار

میانمار کا سابق دارالحکومت نیپیداو سرکاری طور پر Nay Pyi Taw دنیا کے بڑے بیکار منصوبوں میں دوسرے نمبر پر ہے۔ نیپیداو میانمار کا سابق دارالحکومت اور تیسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ باگو یوما اور شان یوما پہاڑی سلسلوں کے درمیان واقع نیپیداو شہر میانمار حکومت نے باقاعدہ منصوبہ بندی سے بنایا تھا اس سے پہلے اس کو پائینمانا ضلع کے نام سے جانا جاتا تھا۔ نیپیداو میں مرکزی پارلیمنٹ، سپریم کورٹ، صدارتی محل، کابینہ کی سرکاری رہائش گاہیں، حکومتی وزارتوں اور فوج کا صدر دفتر بھی بنایا گیا۔ اس شہر نے 24ویں اور 25ویں آسیان سمٹ، تیسری BIMSTEC سمٹ، نویں ایسٹ ایشیا سمٹ اور 2013 کے جنوب مشرقی ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کی۔ نیپیدوا کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے کیلئے حکومت نے 4 بلین ڈالرز خرچ کیے۔ شہر میں سیاحوں کو متوجہ کرنے کی ساری چیزیں تھیں 20 lane ہائی وے،100 پرتعیش ہوٹلز، گالف کورسز، میوزیمز اور یہاں تک کہ یانگان میں تاریخی مقام بھی ہے۔

مگر اس شہر میں ایک بہت بڑی خامی ہے آبادی کی۔ یہاں پر زیادہ تر لوگ جھونپڑیوں میں رہتے ہیں اور مجموعی آبادی نہ ہونے کے برابر ہے مگر سوال پیدا ہوتا ہے کہ لوگ یہاں کیوں نہیں رہتے؟اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں پر زندگی کی بنیادی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ شہر میں نہ تو اچھے تعلیمی ادارے ہیں اور نہ ہی اچھی جابز جس کی وجہ سے یہ شہر کبھی بھی کسی کی مستقل رہائش گاہ نہیں بنا۔ شہر میں اتنا سناٹا ہوگیا کہ اس کو گھوسٹ ٹاؤن سے تشبیہ دے دی گئی۔

اگر آپ کو یہ پوسٹ پسند ہے تو کمنٹ کریں ہم اس طرح کی مزید پوسٹ کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں