دنیا بھر میں رواں برس فادرز ڈے (والد کو خراج تحسین پیش کرنے کا دن) جون کے تیسرے اتوار یعنی آج منایا جا رہا ہے۔
اس دن ہم والد، یا والد جیسی شخصیت جیسے دادا کو خراج تحسین پیش کرتے اور تحائف دیتے ہیں۔ مگر اس دن کی شروعات کیسے ہوئیں؟
فادرز ڈے کا آغاز کیسے ہوا؟
مدرز ڈے کو سینکڑوں سالوں سے منایا جا رہا ہے لیکن فادرز ڈے کو منانے کی تاریخ کچھ زیادہ پرانی نہیں ہے۔
اس دن کو منانے کی ابتدا شاید امریکہ میں ہوئی تھی اور اس کی شروعات کیسے ہوئی اس سے متعلق کئی کہانیاں ہیں۔
ان میں سب سے مشہور اور زیادہ عام یہ ہے کہ اس کی شروعات واشنگٹن میں سونورا لوئیس سمارٹ نامی ایک خاتون نے کی تھی۔
ان کی والدہ کی چھٹے بچے کی پیدائش کے وقت موت کے بعد ان کے کنبے کی پرورش ان کے والد نے کی تھی۔
سنہ 1909 میں سونورا نے چرچ میں مدرز ڈے کے حوالے سے ایک تقریر سنی تو انھیں اس وقت خیال آیا کہ فادرز ڈے بھی منایا جانا چاہیے۔
چند مقامی مذہبی رہنماؤں نے ان کے اس خیال سے اتفاق کیا اور یہ مانا جاتا ہے کہ 19 جون 1910 کو پہلی مرتبہ غیر سرکاری طور پر فادرز ڈے منایا گیا تھا۔ جس کے بعد سنہ 1966 میں صدر لینڈن بی جانسنس نے فیصلہ کیا کہ ہر سال جون کے تیسرے اتوار کو فادرز ڈے منایا جائے گا۔
اس کے چھ سال بعد امریکی صدر رچرڈ نکسن نے اس قانون پر دستخط کر دیے تھے۔
دنیا بھر میں فادرز ڈے کیسے منایا جاتا ہے؟
تھائی لینڈ میں یہ پانچ دسمبر کو انتہائی قابل احترام سمجھے جانے والے آنجہانی بادشاہ بھومیبول ادولیادیج کی سالگرہ کے دن پر منایا جاتا ہے، تھائی لینڈ میں انھیں بابائے قوم سمجھا جاتا ہے۔
اس دن پیلے رنگ کے کپڑے پہننا روایت ہے۔
اس دن تھائی لینڈ میں والد اور دادا کو پھول بھی پیش کیے جاتے ہیں تاہم اب یہ روایت زیادہ مقبول نہیں ہے۔
میکسیکو میں بھی ہر سال جون کے تیسرے اتوار کو ہی فادرز ڈے منایا جاتا ہے۔
اس دن ہر سال میکسیکو شہر میں تیرہ میل طویل ریس کا انعقاد کیا جاتا ہے جسے فادرز ڈے ریس کہا جاتا ہے اور اس میں بچے اپنے والد کے ساتھ شرکت کرتے ہیں۔
جرمنی میں والد فادرز ڈے پر اپنے بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کی بجائے اکثر گروپوں کی صورت میں ہائیکنگ کرنے نکل جاتے ہیں اور بعض اوقات ویگنوں میں بہت سی شراب، مشروبات اور کھانا لے کر سیر کو جاتے ہیں۔
نیپال میں بچے اپنے والد کو تحفے کے طور پر مٹھائی دیتے ہیں جس کے جواب میں والد اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کو دعائیں دیتے ہیں۔
ایسے افراد جن کے والد فوت ہو چکے ہوتے ہیں وہ مذہبی مقامات پر جا کر ان کی یاد میں دعا کرتے ہیں۔
فرانس میں فادرز ڈے روایتی طور پر ایک کیتھولک تہوار تھا لیکن اسے کمرشل وجوحات کے باعث 1900 کی دہائی میں دوبارہ متعارف کروایا گیا۔
اب اس دن ہر طرح کے تحفے دیے جاتے ہیں جن میں گلاب بھی شامل ہیں۔
فرانس میں یہ روایت ہے کہ اگر آپ کے والد زندہ ہیں تو انھیں سرخ گلاب دینا ہے، لیکن اگر آپ کے والد فوت ہو چکے ہیں تو ان کی قبر پر سفید گلاب چڑھائے جاتے ہیں۔