رحمٰن مسجد کا نام ذہن میں آتے ہی مذہبی آہنگی کا ایک حسین خیال آتا ہے۔ یہ مسجد رحمٰن کسی اسلامی ملک نہیں بلکہ نارتھ کوریا کے دارلخلافہ پینگ یانگ میں ہے جہاں تمام مسالک سے وابسطہ لوگ ایک امام کے پیچھے نماز ادا کرتے ہوےٗ انتہائ خوبصورت اور گلدستہ کی طرح محسوس ہوتے ہیں۔ یہ مسجد ایران کے سفارت خانے میں ہے۔ جہاں امام ایک سُنی جسکا تعلق عمومماً مصرسے ہوتا ہے۔ہر جمعہ نماز کی امامت کرتے ہیں اور اسی مسجد میں رمضان کے مہینے میں عبادات بشمول تراویح ادا کی جاتی ہے۔ جس پر کسی کو کویٗ اعتراز نہیں ۔ مسجد رحمٰن جوکہ ایرانی سفارت خانہ میں ہے ایک عظیم مثال ہے مذہبی رواداری، برداشت اور ہم آہنگی کی۔
اس مسجد میں ایک طرف خواتین کیلےٗ مخصوص ہے۔ اس مسجد میں مصر ، ملائیشیا، انڈونیشیا ، نائجریا سریا ، ایران، پاکستان اور دیگر ممالک کے مسلمان نماز ادا کرتے ہیں اور انتہایٗ خوشی سے بغل گیر ہوتے ہیں۔ اور اللہ کی عبادت کرتے ہیں۔
یہ مسجد پہلے پاکستان کے سفارت خانے میں ایک کمرے میں تھی، پھر کچھہ عرصہ کے تٗزین و آرائیش کہ لیے ایران کہ سفارت خانہ منتقل ہویٗ۔ جہاں الحمد و اللہ ایک مکمل خوبصورت مسجد تمام سہولیات کے ساتھ موجود ہے۔ لہٰذا یہی فیصلہ ہوا کہ اسی ایرانی سفارت خانہ میں مسجد رحمٰن کو مستقل مسجد قرار دیا جاےٗ۔ جہاں امامت سُنی کرے اسلئیے کہ انکی تعداد زیادہ ہے۔ یہاں تقریباً ۵۰ سے ۷۰ لوگ نماز ادا کرتے ہیں۔
کاش کہ ہم پاکستان میں بھی مذہبی رواداری کو پروان چڑھا سکیں۔۔۔